Tuesday, August 27, 2024

 *الحمد لله* 

اب جامعہ دار السلام  عمرآباد کے فارغين جنہوں نے puc  کرکے افضل العلماء یا ادیب فاضل وغيرہ کیا ہے

وہ براہ راست  L L B  کا کورس  کسی بھی کالج سےکر سکتے ہیں 

ہم نے الامین  Law کالج بنگلور کے پرنسپال  سے رابطہ کر کے پوچھا تو انہوں نے کہا وہ فارغين  داخلہ لے سکتے ہیں 

کیوں کہ یونیورسٹی کی سرتیفکت  میں BA لكها ہواہے 

اب چونکہ کہ عمراباد میں  SSLC , PUC  تعليم کا انتظام ہے اسلئے  موجودہ فارغين افضل العلماء،  اديب فاضل  وغيره کی  سرتیفکٹ کی بنیاد پر  Law والے تین سالہ كورس میں داخلہ لے سکتے ہیں


 *شيخ خليل الرحمان مدنى*

Saturday, August 24, 2024

 *اسلام میں وقف کی اہمیت اور وقف ترمیمی بل۲۰۲۴ء*


*امانت علی قاسمی* 

استاذ و مفتی دارالعلوم وقف دیوبند


وقف ایک عبادت ہے جس کا مقصد اللہ تعالی کی رضا حاصل کرنا اور خلق خدا سے محبت کا اظہار کرنا ہے ،جب کو ئی شخص زمین وقف کرتاہے تو واقف کی ملکیت ختم ہوجاتی ہے اور اس زمین پر اللہ تعالی کی ملکیت قائم ہوجاتی ہے ؛اسی وجہ سے حضرات فقہاء کرام لکھتے ہیں کہ وقف کے مکمل ہوجانے کے بعد وقف کرنے والے کی ملکیت اس زمین سے ختم ہوجاتی ہے ،اب اس زمین پر واقف کا بھی اختیار نہیں ہوتاہے اس زمین پر وراثت قائم نہیں ہوتی ، اس ز مین کو واقف نہ عاریت پر دے سکتاہے نہ رہن پر دے سکتاہے،واقف کے انتقال کرجانے کے بعد واقف کے ورثہ کا اس زمین پر کوئی اختیار نہیں ہوتاہے ۔اسی طرح وقف کرنے کی کچھ شرطیں بھی ہیں اس میں ایک شرط یہ ہے کہ واقف اس چیز کا مالک ہو، واقف نے اپنے اختیار اور رضا مندی سے وقف کیا ہو، وہ شئی مملوکہ ہو،واقف نے اس کو اپنی ملکیت سے علاحدہ کردیا ہو۔اگر وقف کی گئی چیز زمین ہے تو اس کے ساتھ کسی کا کوئی حق متعلق نہ ہو۔

*وقف کے فوائد*

وقف کے مختلف فائدے ہیں :وقف کا ایک فائدہ تو اللہ تعالی کی رضاو خوشنودی ہے،واقف کو اس وقف کی وجہ سے ہمیشہ ثواب ملتاہے،مدارس ،مساجد،قبرستان،خانقاہوں کا قیام اس کے ذریعہ عمل میں آتاہے ،اور ان چیزوں سے جو بھی نیکی انجام دی جاتی ہے اس کا ثواب وقف کرنے والے کو بھی ملتاہے ، اسلام کا اجتماعی سماجی و معاشی نظام اس کے ذریعہ قائم ہوتاہے ،غریبوں کی مدد ہوتی ہے ، یتیموں کی کفالت ہوتی ہے ،عوامی فلاح و بہبود کے کام انجام دئے جاتے ہیں ۔وقف صرف غریبوں کے لیے نہیں ہوتا؛ بلکہ اس سے عام لوگ بلکہ مالدار بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں مثلا :کوئی وقف مسافر خانہ کے لیے ہے تو کوئی بھی مسافر اس میں قیام کرسکتاہے ، اسکول وکالج کے لیے وقف ہے تو کوئی بھی وہاں سے تعلیم حاصل کرسکتاہے ۔وقف کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ اگر وقف کا صحیح استعمال کیا جائے تو ملک کا اقتصادی ڈھانچہ مستحکم ہوسکتاہے ،مسلمانوں میں غربت کے خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کیا جاسکتاہے،مسلمانوں کو تعلیمی پسماندگی سے نکال کر تعلیم کے قومی دھارے میں لاکھڑا کیاجاسکتاہے۔وقف کی بنیادی طورپر دو قسمیں کی جاتی ہیں : وقف عام جسے عمومی فلاح و بہبود کے لیے وقف کیا جاتاہے جیسے مساجد،سڑکوں ،تعلیمی اداروں کے لیے وقف کرنااور دوسری قسم،وقف خاص جو مخصوص خاندان ،اولاد یا کسی مخصوص شخص پر وقف کیا جاتاہے۔

*وقف کے فضائل*

وقف کو اسلام کی خصوصیات میں شمار کیا جاتاہے ، امام شافعیؒ کا قول ہے کہ اسلام سے پہلے وقف کا نظام نہیں تھا اسلام میں اس نظام کا آغاز ہوا قرآن کریم میں جب یہ آیت نازل ہوئی لن تنالو ا البر حتی تنفقوا مما تحبون (آل عمران:۹۲) کہ تم اس وقت تک خیر یعنی نیکی حاصل نہیں کرسکتے جب تک کہ اپنی سب سے محبوب چیز راہ خدا میں خرچ نہ کردو تو حضرت ابو طلحہ حضور کے پاس آئے اور فرمایا کہ مجھے بیرحاباغ (جو کہ مدینہ میں مسجد نبوی کے قریب بہت قیمتی زمین تھی)مجھے بہت پسند ہے میں اسے راہ خدا میں صرف کرتاہوں؛ چناں چہ حضور ﷺ کے مشورہ سے انہوں نے وہ زمین اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کردی، حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا :یا رسول اللہ !مجھے خیبر میں جو حصہ مال غنیمت کے طورپر ملا ہے وہ سب سے زیادہ پسند ہے اس کے بارے میں آپ کا کیا مشورہ ہے حضور ﷺ نے فرمایا کہ اصل کو روک کر پھل کو راہ خدا میں صرف کردو یعنی وقف کردو تاکہ زمین باقی رہے اور اس کا پھل غریبوں کے لیے وقف ہوجائے ۔(تفسیر ابن کثیر ۲/۶۳)حضرت ابو ہریرہ کی روایت ہے حضور ﷺ نے فرمایا: مومن کو اس کے مرنے کے بعد اس کی جن نیکیوں کا ثواب ملتاہے اس میں وہ’’ علم ‘‘ہے جو اس نے دوسروں کو سکھایا اور اس کو پھیلایا یا نیک اولاد ہے یا قرآن کا کسی کو وارث بنایا ، یا مسجد بنایا یا مسافر خانہ بنایا یا نہر بنادی ،یا وہ صدقہ جس کواس نے اپنی زندگی اور صحت کے زمانہ میں نکالا ان چیزوں کا ثواب اس کو مرنے کے بعد بھی ملتاہے۔(سنن ابن ماجہ، ۲۴۲)حضرت سعد بن عبادہ نے حضورﷺ سے فرمایا کہ یا رسول اللہ میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ان کی طرف سے کون سا صدقہ کرنا زیادہ بہتر ہے تو حضور  ﷺ نے فرمایا پانی صدقہ کرو! چناں انہوں نے اپنی والدہ کی طرف سے کنواں کھدوایا اور اسے وقف کردیا۔(سنن ابی داؤد) آپ ﷺ کے زمانہ میں بیر رومہ کا پانی میٹھا تھالیکن بغیر قیمت کے کوئی اس سے پانی نہیں پی سکتاتھا،حضرت عثمان نے بیر رومہ کا کنواںخرید کر وقف کردیا(سنن ترمذی)حضرت جابر کہتے ہیںمیرے علم میں مہاجرین و انصار میں سے کوئی نہیں تھا جن کے کوئی چیز ہو اور انہوں نے اس کو وقف نہ کیاہو(الموسوعۃ الفقہیہ الکویتیۃ،۴۴/۱۱۱)یعنی حضرات صحابہ کے درمیان جائداد کا وقف کرناایک عام بات تھی، ہر کوئی اپنی استطاعت کے بقدر جائداد یا دیگر چیزوں کو وقف کرتاتھا اس لیے اوقاف کے ذریعہ مسلم سماج سے غربت کا خاتمہ ہوسکتاہے ،کمزور لوگوں کی دائمی طورپر مدد ہوسکتی ہے،اور وقف کرنے والے کو ہمیشہ ہمیش کے لیے ثواب ملتارہتاہے۔

*ہندوستان میں اوقاف کی تاریخ* 

ہندوستان میں مسلمانوں نے قریب ایک ہزار سال تک حکومت کی اس دوران مسلم بادشاہوں نے بہت سی مسجدیں اور مزارات بنوائے،اور ان پر جائدادیں وقف کیں تاکہ اس کا ہمیشہ نظام جاری رہ سکے کہا جاتاہے سب سے پہلے فیروز شاہ تغلق کے دور حکومت میں ہندوستان میں وقف کا نظام منظم ہوا اس کے بعد شیر شاہ سوری اور عالمگیر اورنگزیب نے مختلف جائدیں وقف کیں ،اس کے علاوہ وقف کی اسی اہمیت اور ثواب جاریہ کے پیش نظر ہمیشہ مسلمان اپنی قیمتی جائدادوں کو وقف کرتے رہے،ہندوستان کے مختلف صوبوں میں نوا بوں نے مدارس قائم کئے اور اس کے نظم کو چلانے کے لیے جائدادیں وقف کیں تاکہ اس کے ذریعہ مدارس کا نظام سہولت سے جاری رہ سکے انگریزعہد حکومت میں مدارس کو بند کردیا گیا اور وقف کی جائداوں کا بے دریغ غلط استعمال ہوا، بہت سی جائداوں کو انگریزوں نے اپنے قبضہ میں لے لیا پھر جب مسلمانوںنے احتجاج کیا تو آئندہ کے لیے وقف ایکٹ ۱۹۲۳ء بنایا گیا پھر ملک کی آزادی کے ۱۹۵۴ میں وقف ایکٹ بنایا گیااور مختلف مواقع پر اس میں ترمیم کی گئی ، اس قانون کا مقصد وقف جائداد کو تحفظ فراہم کرنا اور اس کے غلط استعمال کو روکناتھا لیکن افسوس کہ ان تمام تر قانون کے بعد بھی وقف کاتحفظ نہیں ہوسکاپھر ۱۹۸۴ء میں نیا وقف قانون آیا،لیکن اس میں بھی مسلمانوں کے مطالبات کو نظر انداز کیا گیاپھر ۱۹۹۵ء میں اور دوبارہ ۲۰۱۰ء اور ۲۰۱۳ء میں وقف میں ترمیم کی گئی آخری وقف ایکٹ میں کسی حد تک مسلمانوں کے مطالبات کو سنا گیاتھااور کچھ امید تھی کہ اگر اس قانون پرایمان داری سے عمل ہوتاتو اوقاف کا بہتر استعمال ہوسکتاتھا لیکن ایسا نہیں ہوا اور اب ۲۰۲۴ء میں حکومت نیا ترمیمی بل لے کر آئی ہے۔اس وقت ہندوستان میں سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ۹ لاکھ ایکڑ سے زائد زمینیں اوقاف کی ہیں ، ہندوستان میں فوج اور ریلوے کے بعد سب سے زیادہ زمینیں اوقاف کے پاس ہیں۔اسی وجہ سے جن لوگوں کو مسلمانوں کا وجود ایک آنکھ نہیں بھاتا ان کو مسلمانوں کی اوقاف سے بھی تکلیف ہے او روہ کسی قیمت ان جائداوں کا ناجائز قبضہ چاہتے ہیں ۔ 

*نئے بل میں کیا ہے؟*

اس نئے بل میں تقریبا چالیس ترامیم کی گئی ہیں ،ہمیشہ کی طرح حکومت نے مسلمانوں کو یہ جھانسہ دیا ہے کہ یہ قانون مسلمانوں کے مفاد کے لیے لایا گیا،اس بل سے خواتین،بچوں اور کمزور مسلمانوں کو فائدہ ہوگا لیکن اس بل کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ وقف مسلمانوںکا مذہبی عمل ہے اور اس کے احکامات فقہ کی کتابوں میں مذکور ہیں اس کے خلاف کرنا درست نہیں ہے لیکن حکومت نے اس ترمیمی بل کا خاکہ بناتے وقت کسی بھی مسلم تنظیموں یا علماء کرام سے مشورہ نہیں کیا ہے ۔

اس بل کا اگر ہم جائزہ لیں تو صاف معلوم ہوتاہے کہ حکومت کی نیت درست نہیںہے۔اس ترمیم میں ایک بڑی تبدیلی یہ کی گئی ہے کہ اب نئے وقف کونسل میں چاہے مرکزی وقف بورڈ ہو یا صوبائی وقف بورڈ اس کے ارکان میں غیر مسلم بھی شامل ہوں گے بلکہ وقف بورڈکا چیف ایگزیکیٹیو غیر مسلم بن سکتاہے ،اسی طرح وقف کا سی ای او غیرمسلم بن سکتاہے سوال یہ ہے کہ جب گرودوارہ کمیٹی میں کوئی مسلمان نہیں ہوتاہے اور ہندوؤں کی جو مندر وغیرہ کی کمیٹی ہوتی ہے اس میں کوئی مسلمان ممبر نہیں ہوتاہے یوپی کیرالہ ،کرناٹک ،تمل ناڈو می ایسے قوانین ہیں کہ ہندو مذہبی املاک کے معاملات میں ہندو ہی اس کا ممبر ہوگا تو پھر وقف بورڈ میں کوئی ہندو کیوں کر ممبر ہوگااور ممبر ہی اس کے مرکزی عہدوں پر ہندو کیوں کر فائز ہوسکتاہے،کیا یہ مسلمانوں کی املاک کو غیر مسلموں کو دینے جیسا نہیں ہے، جب قانون کے اعتبار سے غیر مسلم وقف نہیں کرسکتاہے تو وقف کا ممبر کیوں کر ہوسکتاہے ؟یہ شق خود حکومت کے منشاء پر سوال کھڑے کرتاہے کہ اس کے ذریعہ وقف کی حیثیت کو تبدیل کرنااور اس کا غلط استعمال کرناہے۔جب اس کے مرکزی کمیٹی میں غیر مسلم ہوں گے تو نیچے بہت سے عہدوں پر بھی یقینا بہت سے غیر مسلم ہوں گے اس طرح وقف بورڈ کے ذریعہ اگر چند مسلمانوں کو ملازمت مل جاتی ہے وہ بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

اس نئی ترمیم میں یہ بھی ہے کہ اوقاف کی جائداوں کو کس طرح استعمال کیا جائے گا اس کا حکومت تعیین کرے گی ،ظاہر ہے کہ یہ قانون وقف کے اصول کے خلاف ہے اس لیے کہ، فقہ کی کتابوں میں مستقل وقف کا ایک باب ہوتاہے جس میں وقف کے احکام کو تفصیل سے بیان کیا جاتا ہے،مسجد کے وقف کے احکام الگ ہیں ، مدارس کے وقف کے احکام الگ ہیں ،دیگر اوقاف کے احکام الگ ہیں،فقہ کی کتابوں میں ایک مسئلہ صراحت کے ساتھ لکھا ہوا کہ واقف کی شرط شریعت کی نص کے درجہ میں ہے یعنی اگر واقف نے وقف کرتے وقت اس وقف کا مصرف طے کردیا ہے تو جس طرح شریعت کی صراحت پر عمل کرنا ضروری ہے اسی طرح واقف کی شرط پر عمل کرنا ضروری ہوگا حتی کہ اگر واقف نے مدرسہ کے نام پروقف کیا ہے تو اس کو مسجد میں استعمال کرنا یا قبرستان کے نام پر وقف کیا ہے اس کو مدرسہ میں استعمال کرنا شرعی طورپر درست نہیں ہے جب کہ اس قانون سے حکومت وقف کو جہاں چاہے گی استعمال کرسکتی ہے اس کا دو بڑا نقصان ہوگا ایک تو یہ کہ وقف کی جائدادیں مسلمانوں کے ہاتھوں سے نکل جائیں گی اور دوسرا بڑا نقصان یہ ہوگا کہ آئندہ کے لیے مسلمان وقف کرنے سے رک جائیں گے اور بہت بڑے خیر اور ثواب سے محروم ہوجائیں گے ۔

نئے قانون میں یہ بھی ہے کہ جو شخص اسلام پر پانچ سال سے زندگی گزار رہاہے وہی وقف کرسکتاہے جس کے اسلام میں داخل ہوئے ابھی پانچ سال نہیں ہوئے ہیں اس کا وقف قابل قبول نہیں ہوگا ظاہر ہے کہ یہ بھی اسلامی شریعت کے اصول وقف کے خلاف ہے اسلام میں تو غیر مسلم کا بھی وقف کرنا درست ہے جب کہ یہاں پر مسلمان ہونے کے بعد بھی اس کا وقف درست نہیں ہے یہ ایک مسلمان کو ایک عبادت کی ادائیگی سے روکنے کے مترادف ہے اور مسلمان کو کسی عبادت کے انجام دہی سے روکنا خود دستور ہند سے دئے گئے بنیادی حقوق کے خلاف ہے ۔دستور کی دفعہ ۲۵ میں ہے کہ ہر شخص کو آزادی سے مذہب قبول کرنے اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی اجازت ہے اسی طرح دفعہ ۲۶ میں ہے کہ ہر شخص کو اپنے مذہبی اور خیراتی اغراض کے ادارہ قائم کرنے اور از خود اس کا انتظام چلانے کا اختیار ہے(بھارت کا آئین،ص۵۳)

اس نئی ترمیمی بل میں ایک شق یہ بھی ہے کہ جو اوقاف کی جا ئدادیں باضابطہ طورپر واقف کی طرف سے رجسٹرڈ نہیں ہیں بلکہ اسے صرف وقف کے طورپر استعمال کیا جاتاہے اسے وقف تسلیم نہیں کیا جائے گاوقف کے درست ہونے کے لیے رجسٹرڈ ہونا لازم ہوگا یہ قانون بھی اسلام کے اصول وقف کے خلاف ہے اس لیے کہ حضرات فقہاء نے زبانی طورپر وقف کو درست قرار دیاہے ۔اس قانون کی بنیاد پر بہت سی جائدادیں وقف ہونے سے نکل جائیں گی اور حکومت ان جائدادوں پر اپنا تسلط حاصل کرلے گی ، اس لیے کہ ہندوستان میں اوقاف کی تاریخ بہت پرانی ہے ، اور بہت سی مساجد ہیں جو چار سو یا پانچ سو سال پرانی ہیں ظاہر ہے کہ ان کا کوئی ریکارڈ تلاش کرنا ممکن نہیں ہے اس کے وقف ہونے کا یہی ثبوت ہے کہ اس کو اتنے سالوں سے بطوروقف کے استعمال کیا جارہاہے قانون کی یہ شق بھی سیدھے طورپر مسلمانوں کے اوقاف کو ہڑپنے اور ان کو اپنی اوقاف سے بے دخل کرنے جیسا ہے اس طرح بہت سی مساجد اور مدارس بھی مسلمانوں کے ہاتھ سے نکل سکتے ہیں ۔

بل میں یہ بھی ہے کہ کوئی شخص اگر اپنی پوری جائداد کو وقف کرے تو اس کا ایک تہائی ہی وقف مانا جائے گا یہ مسئلہ بھی شرعی طورپر درست نہیں ہے ،اگر کوئی شخص اپنی زندگی میں صحت کی حالت میں اپنی پوری جائداد وقف کردے تو وہ وقف درست ہے ہاں اولاد کو محروم کرنا درست نہیں ہے بعض مرتبہ کسی کا کوئی قریبی وارث نہیں ہوتاجس نے اس کی دیکھ ریکھ کی ہو او راس کی زندگی کی آخری لمحات میں اس گاؤں کی مسجد یا مدرسہ کمیٹی نے اس شخص کی دیکھ ریکھ کی تو وہ شخص اپنی پوری جائداد مسجد کے نام یا مدرسہ کے نام وقف کردیتاہے تووہ وقف درست ہے شرعی طور پراس میں کوئی قباحت نہیں ہے جب کہ اس قانون میں ایسا کرنے سے منع کیا گیا ہے اور ایک تہائی سے زیادہ کو درست نہیں مانا گیا ہے۔.

نئے قانون کی ایک شق یہ ہے کہ اختلاف نزاع کی صورت میں وقف کے ہونے نہ ہونے کا اختیار ضلع مجسٹریٹ کو ہوگا ابھی اس سلسلے میں وقف ٹربیونل ہے جس میں یہ فیصلہ ہوتاہے جس کو صوبائی چیف جسٹس مقرر کرتاہے لیکن اگر تمام تر اختیارات ضلع انتظامیہ کو دے دیا گیاکلکٹر جس زمین کے بارے میں یہ لکھ دے کہ یہ سرکاری زمین ہے تو وہ سرکاری زمین مان لی جائے گی اس طرح جہاں جہاں مسجد و مندر کا مقدمہ چل رہاہے وہاں آسانی سے صرف کلکٹر سے لکھوا کر زمین کو حاصل کیا جاسکتاہے اسی طرح اوقاف کی نصف جائدادوں پر اس وقت خود حکومت قابض ہے اگر صوبہ کے وزیر اعلی کا کوئی حکم ضلع انتظامیہ کو آجائے تو ضلع  انتظامیہ کے لیے اس کے خلاف فیصلہ کرنا آسان نہیں ہوگا ۔ اس طرح وقف بورڈ کے اختیارات دھیرے دھیرے ختم ہوجائیں گے ۔بل کی تمام شقوں کو پڑھا جائے تو صاف ہوجاتاہے کہ وقف کے تعلق سے حکومت کی نیت درست نہیںہے ،مسلمانوں کی اتنی بڑی جائدادوں کو اپنے قبضہ میں لے کر مزید مسلمانوں کو مفلوج کرنے اور اپنے لوگوں کو فائدہ پہونچانے کا منشا ء ہے۔ موجودہ قانون کی وجہ سے واقف کے منشاء کے خلاف وقف کا استعمال ہوگا،وقف ٹربیونل کی جگہ کلکٹر راج قائم ہوگا اور کلکٹر جو چاہے گا فیصلہ کرے گے ، جن وقف کی جائداوں پر نزاع ہے ان میں کلکٹر کا فیصلہ آخری ہوگا،مجوزہ قانون کی وجہ سے خود حکومت سابقہ اوقاف کے قوانین بے حیثیت ہوجائیں گے۔وقف جو کہ شرعی عمل سے اس میں حکومت کی مداخلت ہوگی اور مذہبی کاموں پر عمل کی آزادی سلب ہوجائے گی ۔وقف بورڈ کی خود مختاری خطرے میں پڑ جائے گی۔

Sunday, August 18, 2024

 بچیوں  کے نام اور مطلب۔


آزفہ Azifa قریب ہی آنے والی

آشفتہ Ashifta حیران

آفروزہ Aafroza چراغ کی بتی

آفریدہ Afrida قربان

آفریں Afreen خوشی، شاباش

آمنہ Amina امن والی

آویزہ Avezah خالص، پاکیزہ، لٹکنے والا زیور

اثیلہ Aseela اعلٰی خاندان والی

اجالا Ujala روشنی

ادیبہ Adeeba ادب والی

اریبہ Ariba عقل مند، ماہر

اریکہ Arika خوبصورت تخت

ازکی Azka پاکیزہ

اساوری Asavri ریشم، راگ

اسماء Asma بلند، علامت

اسماء Asma بلند

اسوہ Uswa نمونہ، مثال

افشاں Afshan بکھیرنا، ظاہر

افشیں Afsheen بکھیرنا

افق Ufuq آسمانی کنارہ

اقصٰی Aqsa دور کی جگہ

اکیمہ Ukaima اونچی

البیلا Albela آزاد، ظاہر

الفت Ulfat پیار، محبت

ام کلثوم Umme Kalsum پرکشش

امّارہ Ammara حکم دینے والی

امبریں Ambareen چادر، آسمان

امیمہ Umaima قصد و ارادہ

امینہ Ameena امانت دار

انبیلہ Anbila لائق، قابل

انجشہ Anjasha تلاش، حاصل کرنا

انجلاء Injala صاف و شفاف

انفال Anfal مال غنیمت

انیسہ Anisa پیاری

انیقہ Aniqa نادر، عمدہ

انیلا Anila بھولی، حاصل کرنا

ایمن Aiman بابرکت

بابرہ Babura شیرنی

بارزہ Bariza صاف، ظاہر

بازغہ Bazigha روشن

باسمہ Basimah مسکرانے والی

باطشہ Batisha مضبوطی سے تھامنے والی

بتول Batool دنیا سے لا پرواہ

بدر الدجٰی Badrudduja رات کا چاند

بدیعہ Badia عمدہ، انوکھی

بدیلہ Badila عوض، بدلہ

بروع Birwa غلبہ، مہارت

بریدہ Barida ٹھنڈی

بریعہ Baria چمکیلی

بریقہ Bariqa روشن

بسالت Basalat بہادر

بسیسہ Basisa مٹھائی

بشرٰی Bushra بشارت، خوشخبری

بطانہ Bitana راز دان، ولی، دوست

بلقیس Bilqees ایک ملکہ کا نام

بلینہ Balina خودرو پودا

بنانہ Banana انگلیوں کے پورے

بھجہ Bahjah سرسبز، خوبصورت

بھیشہ Bahisha باذوق

بیضاء Baiza سفید، گوری

پاکیزہ Pakiza پاک صاف

پروین Parveen ستاروں کا مجموعہ

پشمینہ Pashmina اعلٰی اون

تابندہ Tabinda قائم دائم

تانیہ Tania ہرن کی آواز

تجلی Tajalli روشنی

تحریم Tahrim حرام قرار دینا، عزت

تحسینہ Tahsina خوبی والی

تسنیم Tasnim جنت کا چشمہ

تشبیب Tashbeeb روشن کرنا

تشمیم Tashmeem مہک، سونگھنا

تقویم Taqwim درست، مناسب، کیلنڈر

تکویر Takwir جمع کرنا، لپیٹنا

تمثیلہ Tamsila نمونہ، اطاعت

تنزیل Tanzil اتارنا

تنزیلہ Tanzila اتارنا

تنویلہ Tanvila عطیہ

تہنیت Tahniat مبارک باد

ثانیہ Sania دوسری

ثریا Surayya ستاروں کا جھرمٹ

ثمرہ Samra پھل

ثمرین Samreen فائدہ، پھل

ثمینہ Samina قیمتی

ثوبیہ Sobiya جزا

ثوبیہ Suwaibah اجر والی، جزاء والی

جائشہ Jaisha دل

جاثرہ Jasira بہادر

جاذبہ Jaziba پرکشش

جبیرہ Jubaira کنگن، غالب

جبین Jabeen پیشانی

جذوہ Jazwa شعلہ

جزیلہ Jazila انعام والی

جسرہ Jasra پل، گزرگاہ

جعونہ Jawana مجموعہ

جلیحہ Jaliha صاف، خالی

جلیدہ Jalida قوی، صابرہ

جہیرہ Jahira حسین عورت

جویریہ Jawairia عہد و پیمان

جیفہ Jeefa پیشانی کا زیور

حباب Hubab شیشے کا گولہ، بلبلہ

حبیبہ Habiba پیاری

حدیقہ Hadiqa باغیچہ

حرا Hira مشہور گہرا غار

حرملہ Harmala کندھوں کی چادر

حریم Hareem عزت والی

حسالہ Husala تیز، بقیہ

حسّانہ Hassana خوبصورت

حسناء Hasna خوبصورت

حسنات Hasanaat نیکیاں

حسنہ Hasana نیکی، اچھائی

حسنٰی Husna اچھا، بہترین

حضیرہ Huzaira شہری

حفالہ Hufala پرندوں کا جھنڈ

حفصہ Hafsa شیرنی

حفیظہ Hafeeza محفوظ

حلیمہ Halima بردبار

حمامہ Hamama کبوتری، خوبصورت

حمدیہ Hamdia تعریف والی

حمراء Hamra سرخ

حمساء Hamsa بہادر

حمنہ Hamna سرخ انگور

حمیدہ Hameeda تعریف والی

حمیرہ Humaira سرخ

حمیزہ Hameeza دانا عورت

حمیلہ Hameela صامن، تلوار کا دستہ

حمیمہ Hamima گہری دوست

حنا Hina مہندی

حولاء Hola تبدیلی

خالدہ Khalida ہمیشہ

خانم Khanum امیر زادی، بیگم

خاورہ Khawira مشرق

خدیجہ Khadija ناتمام

خلد بریں Khuld Bareen اعلٰی جنت

خلیدہ Khaleeda سدا

خلیسہ Khalisa بہادر

خندہ گل Khanda Gul پھول کی مسکراہٹ

خنساء Khansa چھپنا، ہٹنا

خوباں Khuban خوبیاں

خوشبو Khushbu مہک، خوشبو

خوشنودہ Khushnuda خوش

خولہ Kholah خادمہ

خیثمہ Khaisama سخت، مضبوط

خیرہ Khairah پسندیدہ

داراب Darab شان و شوکت

دانیہ Dania قریب

دجانہ Dujana بارش

در فشاں Durre Fashan بکھرے موتی

در مکنون Durre Maknoon چھپا موتی

در ناسفہ Durre Nasufa بغیر سوراخ موتی

درخشاں Darakhshan نمایاں، روشن

دردانہ Durdana موتی کا دانہ

دستینہ Dastina کنگن

دلربا Dilruba دلفریب، دلکش

دمیدہ Damida کھلا پھول

دیبا Deeba باریک ریشم

ذکیہ Zakiyya لائق، ذہین

رائعہ Raia دلکش، عمدہ

رابیہ Rabia زبردست

راجیہ Rajia پر امید

راشدہ Rashida ہدایت یافتہ

راضیہ Razia خوش، راضی

رافعہ Rafia اونچی

رباب Rubab ساز

ربیبہ Rabiba پروردہ

ربیعہ Rabia بہار

رجیلہ Rajila مضبوط، بہادر

رحیلہ Rahila مسافرہ

رخسانہ Rukhsana چمکیلی

رخشندہ Rakhshinda روشن

رزمیہ Razmiya جنگی داستان

رشیدہ Rasheeda بھلی مانس، سمجھدار

رشیقہ Rashiqa خوش قامت

رضو


انہ Rizwana خوشی

رضیہ Razia پسندیدہ

رغیبہ Ragheeba پسندیدہ

رفاہت Rifahat عیش

رفعت Rifat بلندی

رفیدہ Rafida عطیہ

رفیعہ Rafia بلند

رقیقہ Ruqaiqa نرم دل

رقیمہ Raqima تحریر، تختی

رقیہ Ruqayya ترقی

رکانہ Rukana مضبوط

رمثاء Ramsa خوبصورت

رمشاء Ramsha آرام، سکون

رملہ Ramla ریتلی زمین، خوبصورت

رمنا Ramna سبز زار

رمیشہ Ramisha خوشحال

روبین Rubeen چہرہ دیکھنے والی

روبیہ Rubiya اچھی زندگی

ریحانہ Raihana نیاز بو

ریطہ Reeta کمبل، ربن

ذہینہ Zahina ذہین عورت

زارا Zara زیارت

زاھدہ Zahida پرہیز گار، خوددار، بے پرواہ

زبانہ Zubana شعلہ، ترازو کی سوئی

زبدہ Zubdah مکھن

زبیدہ Zubaida مکھن، بزرگ

زر فشاں Zare Fishan چمک دار

زرقاء Zarqa نیلی

زرگوں Zargoon سنہری

زرینہ Zarina سونے کی چیز

زمھریر Zamharir ٹھنڈا سایہ

زنجبیل Zanjabil سونٹھ، خوشبودار بوٹی

زنیرہ Zinnira مالا

زھراء Zahra پھول، چمکیلی

زھرہ Zuhra روشنی، چمک

زھیرہ Zuhaira روشن

زوبیا Zubia سخی

زوفا Zufa پھول دار پودا

زویّا Zawia اجتماع، ملنا

زیبا Zeba زینت

زینب Zainab ایک خوشبودار خوبصورت درخت


سائرس Sairas محافظ، عقلمند

سائرہ Saira رواں، بہاؤ

ساجدہ Sajida جھکنے والی

سارہ Sara خوش

ساریہ Saria جاری، چلنے والی

ساعدہ Saida معاون

سانیہ Sania چمکیلی

ساوری Savri تحفہ

سبد گل Sabde Gul پھولوں کی ٹوکری

سبیتا Sabita خوشگوار موسم

سبیعہ Sabia ساتویں

سبیکہ Sabika چاندی سے ڈھلی ہوئی

سجیعہ Sajeea خوبی

سجیلا Sajila سجاوٹ، کھاتہ

سحر Sahr صبح

سحرش Sahrash صبح جیسی

سدرہ Sidra بیری کا درخت

سدلیّہ Sadalia جھکی ہوئی

سطیحہ Satiha بلند، ہموار

سعدٰی Suda خوشبودار پودا

سعدیہ Sadia خوش بخت

سعیدہ Saeeda مبارک، خوش بخت

سفانہ Saffana موتی

سفیرہ Safira نمائندہ

سفینہ Safina بحری جہاز

سکیزہ Sakiza چھلانگ

سکینہ Sakina سکون والی

سکینہ Sakina سکون والی

سلامہ Sulama سلامت

سلطانہ Sultana ملکہ

سلمونیا Salmunia سلامتی

سلمٰی Salma سلامت

سلوٰی Salwa بٹیر نما جانور

سلیمہ Salima سلامت

سمرہ Samra گندم گوں

سمیعہ Samia سننے والی

سمیفع Samaifa سیاہ و سرخ، گہری

سمیکہ Sumaika چھوٹی مچھلی

سمیّہ Samiya بلند، ہم نام

سنا Sana چمک

سنبل Sunbul خوشبو دار گھاس، سٹہ

سندس Sundus ریشم کی قسم

سھلہ Sahla سہولت و آسانی

سھیلہ Suhaila آسان

سھیمہ Suhaima حصہ دار

سودہ Saoda مشک، نشان

سونیا Sonia سنہری

سویرا Sawera صبح

سویلہ Sawila خوبصورت

سیدانہ Sidana بھیڑیا

سینین Sineen مقدس پہاڑ

شائینہ Shaina خوبصورت

شاذمہ Shazima انوکھا چاند

شارقہ Shariqa روشن

شامین Shameen شاہی مچھلی

شبانہ Shabana رات

شبنم Shabnam اوس، باریک کپڑا

شفا Shafa کنارہ، صحت

شفق Shafaq سرخی

شفیعہ Shafeea شفاعت کرنے والی

شفیقہ Shafiqa مہربان

شقیرہ Shaqeera سرخ

شقیقہ Shaqiqa شریک، سگی بہن

شکیبہ Shakiba صبر کرنے والی

شکیلہ Shakila حسین

شگفتہ Shagufta تازہ پھول

شمائلہ Shamaila اچھی عادات

شمسہ Shamsa سورج

شمع Shama چراغ

شمیلہ Shumaila اچھی عادت والی

شمیم Shamim مہک

شھلا Shahla سیاہ آنکھیں، نرگس کا پھول

شھیم Shahim تیز عقل والی

شہنیلا Shahnila نیلگوں

شیریں Shireen میٹھی

شیلا Shaila بھاری چٹان

شیماء Shaima خوشبو، خصلت

صائمہ Saima روزہ دار

صابرہ Sabira صبر کرنے والی

صاعقہ Saiqa چمک، بجلی

صبا Saba صبح

صباح Sabah صبح

صباحت Sabahat روشنی

صبیحہ Sabiha روشن، خوبصورت

صخرہ Sakhra چٹان

صدف Sadaf سیپی

صدیقہ Siddiqa سچی

صغیرہ Saghira چڑھائی

صفراء Safra سنہری، زرد

صفیحہ Safiha چوڑی تلوار

صفیہ Safia منتخب

صمّاء Samma بند، مضبوط

صنوبر Sanoobar ایک اونچا درخت

صوبیہ Sobia جزا، ڈھلی ہوئی

صومیہ Somia پابند

ضباعہ Zubaah تیز رفتار

ضحٰی Zuha روشنی، صبح چاشت کا وقت

ضمرہ Zamrah ماہر، لطیف

ضمیرہ Zamira پوشیدہ

ضمیمہ Zamima ملایا ہوا، اضافہ

طارفہ Tarifa عمدہ، تازہ

طاھرہ Tahira پاک صاف

طبیبہ Tabiba ڈاکٹر، نرس

طریرہ Tarira خوبصورت

طریفہ Tarifa عمدہ، کنارہ کش

طلعت Talat طلوع ہونا، نظارہ

طلیقہ Taliqa ہنس مکھ

طوبٰی Tuba مبارک، خوشی

طیبہ Taibah پاک، نیک، اچھی


ظریفہ Zarifa خوش طبعی

ظفرین Zafreen کامیاب

ظفیرہ Zafeera کامیاب

عائشہ Aisha زندگی والی

عاتقہ Atiqa آزاد کرنے والی

عاتکہ Atika شریف، لال سرخ

عارفہ Arifa جاننے والی

عاصفہ Asifa تند و تیز

عاصمہ Asima بچانے والی

عاقبہ Aqiba انجام

عاقلہ Aqila عقل والی

عالیہ Alia اونچی

عامرہ Amira آباد کرنے والی

عتیقہ Ateeqa آزاد

عجلہ Ujla جلدی، بچھڑا

عجیلہ Ajeela جلدی کرنے والی

عدیرہ Adira حصہ دار

عدیلہ Adeela عدل کرنے والی، ہم رتبہ

عذرا Azra کنواری، نئی

عروبہ Aruba ہنسنے والی، محبت کرنے والی

عروج Urooj بلندی، چڑھائی

عزوہ Azwa نسبت، تعلق

عزیمت Azimat عزم والی

عزیمہ Azeema عزم والی

عشبہ Ushba ایک قسم کی گھاس

عشرت Ishrat اچھی زندگی

عشوہ Ashwa ناز نخروں والی

عصماء Asma خوبصورت ہرن

عصیمہ Usaima محفوظ

ع


طیّہ Atiyyah تحفہ

عظمٰی Uzma بڑی

عفت Iffat پاک دامنی

عفراء Afra سفید زمین

عفیرہ Afira صاف، خالی

عفیفہ Afifa پاک باز

عقیلہ Aqila عقل والی

علبہ Ulba گڑیا

علیا Ulya بلند

علیقہ Aleeqa پیاری

عمّارہ Ammara آبادی

عمیرہ Umaira آباد

عمیقہ Amiqa گہری

عناق Anaaq ملنا، معانقہ

عنب Inab انگور

عنبر Anbar ایک خوشبو

عنبرین Anbarin خوشبو

عنبرینہ Anbarina عنبر خوشبو والی

عندلیب Andaleeb بلبل

عنزہ Anaza نیزہ، ہرنی، آبادی

عنقودہ Unquda انگور کا گچھا

عنم Anam لال سرخ

عیشہ Ishah زندگی

ظھیرہ Zaheera مددگار، پشت پناہی کرنے والی

غادیہ Ghadia صبح کی بارش

غاشیہ Ghashia چھا جانے والی

غربیلہ Gharbila ناز نخرے والی

غرنیقہ Gharniqa خوبصورت

غزالہ Ghazala ہرن

غزیلہ Ghazila ہرن، کثرت

غنوہ Ghunwa مالداری، دولت

فائزہ Faiza کامیاب

فائقہ Faiqa اعلٰی، برتر

فاخرہ Fakhira قیمتی، فخر والی

فاطمہ Fatima دودھ چھڑانے والی

فاکھہ Fakiha میوہ، پھل

فتیلہ Fatila چراغ کی بتی

فراست Firasat عقلمندی

فرحانہ Farhana خوش

فرحت Farhat خوشی

فرحین Farheen خوش

فرخانہ Farkhana وسیع

فرخندہ Farkhanda کھلا ہوا پھول

فردا Farda آنے والا کل

فردوس Firdos جنت کے اعلٰی درجے کا نام

فرزانہ Farzana عقل مند

فروہ Farwa جلد

فریحہ Fariha فرحت والی، تازگی والی

فریدہ Farida انمول موتی

فریضہ Fariza ذمہ داری

فریعہ Faria حصہ، شاخ

فصیحہ Fasiha خوش بیان

فضالہ Fazala بقیہ، فضیلت والی

فضّہ Fizza چاندی

فضّہ Fizza چاندی

فضیلت Fazeelat خوبی

فقیھہ Faqiha سمجھ دار

فکیھہ Fakiha خوش طبع

فلذہ Filza لخت جگر

فھمیدہ Fahmida معاملہ فہم، سمجھ دار

فھیرہ Faheera وسیع، پتھر

فھیمہ Fahima فہم والی، سمجھ والی

فوزیہ Fozia کامیاب

فیروزہ Feroza قیمتی پتھر

فیضہ Faiza فیض والی، نعمت والی

قانعہ Qania قناعت کرنے والی

قبا Quba اچکن نما لباس

قبیصہ Qabisa ڈھیر، کنکریاں

قدسیہ Qudsia پاک

قرہ Qurra ٹھنڈک

قرۃ العین Qurratulain آنکھ کی ٹھنڈک

قطیفہ Qatifa مخمل کی چادر

قمیرہ Qumaira چھوٹا چاند

قندیل Qindeel فانوس

قنسرین Qansarin بڑی عمر والی

قیصرہ Qaisara ملکہ، مہرانیکائنات Kainat ستاروں اور کہکشاؤں پر مشتمل خلاء

کاشفہ Kashifa کھولنے والی

کاظمہ Kazima برداشت کرنے والی

کاملہ Kamila مکمل

کبشہ Kabsha سردار

کحیلا Kahila سرمیلی آنکھ والی

کرن Kiran شعاع

کشمالہ Kashmala ہار والی

کعیبہ Kuaiba اونچی

کفیلہ Kafila ضامن، کفالت کرنے والی

کنزہ Kanza خزانہ

کنول Kanwal پھول کی قسم

کنیزہ Kaniza خادمہ، جوان

کنیلا Kanila ایک درخت

کوثر Kosar جنت کی نہر

کوکب Kokab تارا

کومل Komal نرم و نازک پھول


گل حنا Gul Hina مہندی کا پھول

گل رخ Gul Rukh پھول جیسا چہرہ

گل رعنا Gul Ranaa تازہ پھول

گل شاد Gul Shad تازہ پھول

گل فشاں Gul Fashan کھلا پھول

گل نار Gul Nar انار کا پھول

لئیقہ Lyqa لائق

لائبہ Laiba سیدھی، درست

لبابہ Lubaba دانا

لبانہ Lubana دودھ سے پلی ہوئی

لبنٰی Lubna دودھ جیسی

لبنیّہ Lubnia دودھ کی طرح

لبیبہ Labiba عقل مند

لبیدہ Labida زیادہ

لبیقہ Labiqa دانا

لطیمہ Latima مشک کا ڈبہ

لفیفہ Lafifa محفوظ

لمعات Lamaat روشنیاں

لمیس Lamis نرم و نازک

لوزینہ Lozina بادام کا حلوہ

لیلٰی Laila تاریک رات

لینہ Lina نرم

مائدہ Maida دستر خوان

مادحہ Maadiha تعریف کرنے والی

مالا Mala گلے کا ہار

مالیدہ Malida ملی ہوئی، جڑی ہوئی

ماھا Maha کثرت

ماہ مبین Mahe Mubin واضح چاند

ماوٰی Mawa جنت کا نام

مبارکہ Mubaraka بابرکت

محسنہ Muhsina احسان کرنے والی

محمودہ Mahmuda قابل تعریف

مخدومہ Makhduma قابل خدمت

مدیحہ Madiha تعریف والی

مدیرہ Mudira منتظمہ

مرجانہ Marjana قیمتی پتھر

مرضیّہ Marzia پسندیدہ

مرغوبہ Marghuba پسندیدہ

مرینہ Marina اون، پشم

مسرّت Musarrat خوشی، راحت

مشاھدہ Mushahida دیکھنے والی

مشعل Mashal چراغ

مشیّدہ Mushaiada مضبوط

مصباح Misbah چراغ

مصفّات Musaffat صاف، ستھری

مصفوفہ Masfufa قطار در قطار

مصفّی Musaffa صاف

مطیعہ Mutia اطاعت کرنے والی

معصومہ Masuma پاک

معظمہ Muazzama عظمت والی

مفضالہ Mifzala احسان کرنے والی

مقدس Muqaddis پاک

مقدسہ Muqaddasa پاکیزہ

مقصودہ Maqsuda جس کی طلب ہو

مکتومہ Maktuma چھپی ہوئی

ملاطفہ Mulatafa نرمی

ملیحہ Maliha خوش طبعی

ممتاز Mumtaz اعلٰی

ممدوحہ Mamduha تعریف والی

منزہ Munazza پاک، صاف

منعام Minaam سخی

منقبت Manqabat فضیلت، شان

منیبہ Muniba توجہ کرنے والی

منیحہ Maniha عطیہ، تحفہ

مھرین Mehreen خوبصورت

مھناز Mehnaz چاند کا نخرہ

مھیرہ Maheera آزاد، قیمتی، چاند

مہر النساء Mehrunnisa عورتوں کا سورج

مہر جبیں Mehr Jabeen سورج جیسی پیشانی

مہک Mehk خوشبو، عطر

مہوش Mehwish خوبصورت

مونا Muna برکت والی

میمونہ Maimuna برکت والی

نائلہ Naila مقصد حاصل کرنے والی

نابغہ Nabigha فصیح، ذہین

ناجیہ Najia نجات پانے والی

نادرہ Nadira انوکھی

ناز Naz نازک

نازیہ Nazia نخروں والی، ناز و


الی

ناصرہ Nasira تر و تازہ

ناصفہ Nasifa پانی کا راستہ

ناصیہ Nasia پیشانی

ناظرہ Nazira دیکھنے والی

ناظمہ Nazima انتظام کرنے والی

ناعمہ Naima نرم، تر و تازہ

ناھیدہ Nahida ستارہ

نبیشہ Nubaisha نشیب و گہری

نبیلہ Nabila ذہین

نجوٰی Najwa سرگوشی

ندرت Nudrat عجیب

نزھت Nuzhat تفریح، خوشحالی

نسرین Nasreen سفید پھول

نسمت Nismat خوشبو

نسیبہ Nasiba نسب والی

نصرت Nusrat مدد

نصوحا Nasuha خالص، خلوص

نضرت Nazrat تازگی

نطیسہ Natisa علاج کرنے والی

نعماء Nama اچھی زندگی، نعمت

نعیمہ Naima نعمت والی

نفحت Nafhat خوشبو

نفیسہ Nafisa صاف ستھری

نقرہ Naqra چاندی

نکہت Nakhat خوشبو

نمرہ Namra چیتا

نمیرہ Numaira صاف، چیتا

نمیصہ Namisa قسمت

نمیقہ Namiqa تحریر

نمیلہ Numaila چیونٹی، کشادگی

نھدیہ Nahdiya نمایاں

نورین Noreen تازہ، روشن

نوشاد Noshad شادمان

نوشیبہ Nushaiba نئی، سفید

نوشین Nosheen میٹھا

نویدہ Naveeda اچھی خبر

نویرہ Nawira روشن

نویلہ Navila عطیہ

نیلم Neelam قیمتی پتھر

نیلوفر Nilofar ایک پھول

ہاجرہ Hajira ہجرت کرنے والی

ہادیہ Hadia راہنمائی کرنے والی

ہانی Haani خادمہ، مبارک

ہبیرہ Habira کثرت والی

ہما Huma ایک خیالی پرندے کا نام

ہمیمہ Hamima ہلکی بارش

واثلہ Wasila جمع کرنے والی

واثلہ Wasila مضبوط رسی

واصلہ Wasila ملانے والی

واقدہ Waqida روشن کرنے والی

وبرہ Wabra اون، بلی نما جانور

وجیھہ Wajiha روشن چہرہ

وحیدہ Waheeda یکتا، اکیلی

وردہ Wardah گلاب کا پھول

ورقاء Warqa پتا، چاندی

ورقہ Waraqa پتّا

وسیمہ Wasima چاندی

وصیدہ Wasida چوکھٹ

وکیعہ Wakeea مضبوط

ولیجہ Walija دلی دوست

ولیدہ Waleeda کم سن

ومیزہ Wamiza تیار، متحرک

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: حواء تبسم

حواء تسنيم

حواء عنم

حواء ناز

حواء نزهت

حواء نكهت

حواء فاديہ

حواء مريم

حواء تسكين

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: عیناء عذراء

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: بریرہ تبسم

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: عاتکہ طلحت

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: لبابہ تسنیم

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: جویریہ تبسم

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: ام ایمن

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: رشیقہ طیبہ

[18/08, 2:48 pm] Mif Sadiq Amen Sb: خنساء ایمن

[18/08, 2:48 pm] +91 97052 28223: جزاک اللہ

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: فھیرہ سدرہ

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: عمرہ ھدی

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: صفیہ حرمین

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: شفاء کونین

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: رقیہ مریم

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: تقیہ مریم

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: نھیہ کونین

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: زنیرہ لبنی

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: 1رشدی مریم 2رحمی مریم 3۔ظفری مریم 4۔ سعاد حنین 5۔ذکری کونین

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: طیبہ حرمین

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: قانتہ کونین

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: رمیزہ تبسم

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: طوبی عفت

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: زیبہ صدف

[18/08, 2:56 pm] Mif Sadiq Amen Sb: ام خیر

Friday, August 16, 2024

 امتیاز علیم لکھتے ہیں، اٗردو میں حروف کی دو اقسام ہیں

1__نُقطہ والے جیسے… 

 *ب* ، *پ* ، *ت* ، *ث* ، *ج* ، *چ* ، *خ* ، *ذ* ، *ز* ، *ژ* ، *ش* ، *ض* ، *ظ* ، *غ* ، *ف* ، *ق* ، *ن*  وغیرہ


 *2* __  *بِلا نُقطہ*  جیسے…

 *ا* ، *ح* ، *د* ، *ر* ، *س* ، *ص* ، *ط* ، *ع* ، *ک* ، *گ* ، *ل* ، *م* ، *و* ، *ہ*  وغیرہ


بے نُقطہ حروف قوّی اور طاقتور مانے جاتے ہیں 

اور نُقطہ والے حروف کمزور و ضعیف مانے جاتے ہیں 


اب آپ غور کریں کہ

 *سُسرال* ، *سُسر* ، *ساس* ، *سالا* ، *سالی* 

میں سے کسی میں بھی نُقطہ نہیں ہے کیونکہ یہ تمام رشتے بہت طاقتور ہوتے ہیں 

اسی لیے *داماد* کے کسی حرف پر نُقطہ نہیں ہے کیوں کہ یہ بھی شادی کے بعد بہت قوّی ہو جاتا ہے

چنانچہ *داماد* اور *ساس* کو جدھر سے بھی پڑھیں گے *داماد* اور *ساس* ہی رہیں گے یعنی دونوں کا سیدھا تو سیدھا ہے ہی مگر دونوں کا الٹا بھی سیدھا ہوتا ہے۔  🫣😅 


اس لئے ان *ارکانِ خمسہ* کا خیال رکھیں۔  😂

 *امید ہے آپ کی معلومات میں اضافہ ہوا ہو گا۔* 😬

 یہ ان کے سناتنی ہندو عاشق ہیں جو انہیں مار رہے ہیں۔


>نیچے دی گئی فہرست دیکھیں، فی الحال یہ سب اس دنیا سے جا چکے ہیں..!

مسلمان لڑکیوں کو پہلے سکولوں کالجوں اور بازاروں میں محبت کے جھوٹے جال میں پھنسایا گیا اور آخر کار ان کا غلط استعمال کر کے قتل کر دیا گیا۔

1. ثنا 17 سالہ قاتل کرن واقعہ کی جگہ رئیسنا ایم پی
2. شاہین 19 سالہ قاتل نکھل ایم پی
3. حنا بانو قاتل سچن گجرات
4- فرزانہ قاتل بٹو ہلدار ایم پی
5- شاہانہ قاتل راجندر سنگھ گورکھپور
6 - ترنم قاتل سمیت دہلی
7- روفی انصاری کا قاتل درگیش بریلی

8- حنا شیخ قاتل گورو تیواری میرٹھ
9- افسانہ قاتل آکاش میرٹھ
10- روبینہ قاتل سندیپ ایم پی
11- عشرت کا قاتل شیام دہلی
12- سلمیٰ کا قاتل روہت دہلی
13- تبسم کا قاتل شیامو کمار ہردوئی
14- عائشہ کا قاتل راجندر دہلی
15- زلیخا خان کا قاتل اوم پرکاش دہلی
16- عشرت کا قاتل پشپیندر تیواری لکھنؤ
17- نازی قاتل سندیپ اناؤ

18- روبینہ کا قاتل دنیش آریہ ہریانہ
19- گلشن قاتل راہول دہلی
20-ریشما بانو کا قاتل نتن پارٹنر مالوا ضلع میں رہتا ہے 1/3/2023
21 روبینہ بانو قاتل شوہر بابولال گپتا ضلع ایودھیا ۔
22- سونی انصاری نے شوہر روشن رائے ضلع کشی نگر کا قتل کیا۔
23-ارجمند بانو کا قاتل ساتھی منیش جھارکھنڈ میں رہتا ہے۔
24- نعیمہ کا قاتل انشو کمار شاملی
25 - نازی قاتل ونیت دہلی
26- شیارا بانو قاتل کندن کمار بہار پورنیہ
27 - صاحبا کا قاتل جتیندر بھاٹی نوئیڈا اپ
28-ترنم خان عرف سیوانی خان کا قاتل سبھاس مدھیہ پردیش شاجاپور

29- سلمیٰ سلطان کا قاتل مکیش ساہو چھتیس گڑھ
30- مسکان خان کا قاتل دیپک علی گڑھ
31 - شیخ نظرین عمر 16 سال (نام بدلا ہوا) قاتل نکھل کنڈکٹر اعظم گڑھ
32-ثنا بی جے پی لیڈر کا قاتل امیت مہاراشٹر
33- رخسار قاتل وپال دہلی
34-فریدہ قاتل گریش بنگلور
35 -افسانہ کا قاتل سوربھ ہلدوانی
36-رخسانہ کا قاتل پردیپ بنگلور
37- شیبا کا قاتل ارون سینی ناناپارہ بہرائچ
38- کوثر بی قاتل اندرجیت ہریانہ
39- افسانہ کا قاتل ونود غازی آباد
40- سید سارہ قاتل گورو اندور

> بھگوا-محبت-ٹریپ📌

Friday, August 9, 2024

 :  اگر دکانیں رات دیر تک کھلی رکھنے سے کاروبار بڑھتا !!! ہم دنیا میں خوشحال قوم ہوتے۔ 

:  ساری دُنیا کے مہذب انسانوں کی طرح علی الصُبح سات بجے دکانیں کھول کر شام سات بجے بند کردیں تاکہ سُورج کی روشنی کام آئے، مزید یہ کہ بجلی کی بہت بچت ہوگی۔

منحوس لوگ دن چڑھ گئے بعد جاگتے ہیں. بد طینت انسانوں کو چرند و پرند سے سیکھنے کی اشد ضرورت ہے۔

کچھ ممالک میں چھ بجے شام دکانیں بند ہو جاتی ہیں۔

سرِشام ڈنر کرنے کا رواج ہے۔ ورنہ کھانے کو کچھ نہیں ملتا۔ وہ جلدی سو کر صبح جلدی کام پر نکلتے ہیں۔ دوپہر بارہ بجے لنچ اور شام چھ بجے کے قریب ڈنر کر کے فارغ ہوجاتے ہیں۔

چین کے علاوہ یورپ و جاپان سمیت کئی ترقی یافتہ ممالک کا یہی دستور ہے۔

جن کی اوندھی عقل ہے، ان نکٌموں کا خیال ہے کہ گاہک دن کو نہیں آتا ۔۔ رات کو آتا ہے ۔۔ 👈🏿 سرِشام دکانیں بند کر کے دیکھیں۔ وہی گاہک دن کے اوقات میں آجانے کا عادی ہو جائے گا۔ پہل کرنی ہوگی، مثال بننا ہوگا۔ رفتہ رفتہ ان شاء اللہ سب معاملے فطرت پہ قائم ہو جائیں گے اور برکت شامل حال ہو جائے گی۔

رات بیوی بچوں کے ساتھ گزاریں ۔ دن کو کاروبار کریں۔ ہم انسان ہیں اُلو، چمگادڑیں یا کتے 🐕 🐈‍⬛ تو نہیں۔

 حضرت ڈاکٹر عبد الحئی عارفی رحمتہ اللہ علیہ پیشہ کے اعتبار سے ہومیوپیتھک معالج تھے اور مطب (کلینک) کرتے تھے۔ 

جید علماء ان سے بیعت ہوئے، جیسے حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب اور مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب، حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی صاحب وغیرہ، ڈاکٹر صاحب سے بیعت ہوئے۔


مشہور کتاب اسوۂ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ڈاکٹر صاحب ہی کی لکھی ہوئی ہے۔


ایک دفعہ حاضرین مجلس سے فرمانے لگے؛

آپ کہاں لمبے لمبے مراقبے اور وظائف کرو گے۔ میں تمہیں اللہ کے قرب کا مختصر راستہ بتائے دیتا ہوں۔ کچھ دن کر لو پھر دیکھو کیا ہوتا ہے، قرب کی منزلیں کیسے طے ہوتی ہیں:


1 ____  اللہ پاک سے چُپکے چُپکے باتیں کرنے کی عادت ڈالو۔ وہ اس طرح کہ جب بھی کوئی جائز کام کرنے لگو دل میں یہ کہا کرو؛ 


اللہ جی۔۔


(ا) اس کام میں میری مدد فرمائیں۔۔

(ب) میرے لئے آسان فرما دیں۔۔

(ج) عافیت کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔۔

(د) اپنی بارگاہ میں قبول فرما لیں۔۔

یہ چار مختصر جملے ہیں، مگر دن میں سینکڑوں دفعہ اللہ کی طرف رجوع ہو جائیگا اور یہ ہی مومن کا مطلوب ہے کہ اسکا تعلق ہر وقت اللہ سے قائم رہے۔


2 ____ انسان کو روز مرہ زندگی میں چار حالتوں سے واسطہ پڑتا ہے۔۔

(ا)۔ طبیعت کے مطابق۔

(ب)۔ طبیعت کے خلاف۔

(ج)۔ ماضی کی غلطیاں اور نقصان کی یاد۔

(د)۔ مستقبل کے خطرات اور اندیشے۔ 


جو معاملہ طبیعت کے مطابق ہو جائے اس پر ​اللهم لَكَ الحَمدُ ولَكَ الشُّكر​ کہنے کی عادت ڈالو۔

جو معاملہ طبیعت کے خلاف ہو جائے تو ​انا لله وانا اليه راجعون​ کہو۔

ماضی کی لغزش یاد آجائے تو فورا ​استغفراللہ​ کہو۔

مستقبل کے خطرات سامنے ہوں تو کہو 

​اللهم اِنّى أعوذ بكَ مِن جَمِيعِ الفِتَنِ ما ظَهَرَ مِنها وما بَطَن​۔


شکر سے موجودہ نعمت محفوظ ہو گئی۔ 

نقصان پر صبر سے اجر محفوظ ہو گیا اور اللہ کی معیت نصیب ہو گی۔۔ 

استغفار سے ماضی صاف ہو گیا۔۔

اور اللهم انى أعوذ بك سے مستقبل کی حفاظت ہوگئی۔۔


3 ____ شریعت کے فرائض و واجبات کا علم حاصل کر کے وہ ادا کرتے رہو اور گناہِ کبیرہ سے بچتے رہو۔


4 ____ تھوڑی دیر کوئی بھی مسنون ذکر کر کے اللہ پاک سے یہ درخواست کر لیا کرو؛ 

اللہ جی۔۔۔ میں آپ کا بننا چاھتا ہوں، مجھے اپنا بنا لیں، اپنی محبت اور معرفت عطا فرما دیں۔


​چند دن یہ نسخہ استعمال کرو پھر دیکھو کیا سے کیا ہوتا ہے اور قرب کی منزلیں کیسے تیزی سے طے ہوتی ہیں۔۔!!


https://chat.whatsapp.com/D3EoIsl4ue7EJIpgseYEjL

Monday, August 5, 2024

 *شہادت حسین رضی اللہ عنہ*


مولانا ابو الکلام آزاد رحمہ اللہ 


کتابِ ھذا امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد کی ایک تقریر ہے جسکو موصوف نے مسلم انسٹیٹیوٹ کلکتہ کے ایک حال میں دیا تھا،اور جہاں عوام کی غیر معمولی بھیڑ تھی،

سحر طرازی ،زبان و بیان کی افتادگی، حالات کو ایک الگ نقظہ نظر  وزاوئیے سے پرکھنے والے قبلہ آزاد نے شہادتِ حسین کو افسانہ وار نہ بیان کرکے اسکے اہم جز پر بصیرت افروز روشنی ڈال کر اس سے کمال کے مواعظ و عِبر نکالے  ہیں،


 *تازہ خواہی داشتن گر داغ ہائے سینہ را*

*گاھے گاھے باز خواں ایں قصۂ پارینہ را* 

تاریخی دستاویز ،تفسیری نکات،مشاہیر پرستی کی حقیقی راہ ،حقیقی بصائر و معارف نمائی،استحقاقِ انعام کے حصول کی راہ، نفسِ خادع کی حیلہ تراشی کی طرف رہنمائی 

کو محض ستر صفحوں میں محسوس کرنا ہو،

تو  مولانا آزاد کی یہ  کتاب،،شہادت حسین ،، کا مطالعہ کر لیجئیے،

میرا دعوی ہے کہ اگر آپکے اندر طبیعتی السلیمی اور ذوق مطالعہ ہے،

تو آپ اس کتاب کو پڑھے بغیر رکھ ہی نہیں سکتے،

چاہے تو آپ لاحاصل کوشش کرکے دیکھ ہی لیں



محمد سلمان قاسمی بلرامپوری 

9جولائی 2024

 👈 بچیوں کو محفوظ کریں!!!


1۔  اپنی بچیوں کو کبھی کسی بھی مرد ٹیچر کے پاس اسکول پڑھنے،،، یا قاری  صاحب کے پاس قرآن پڑھنے کے لیے نہ بھیجیں! 

بچی چھوٹی ہو یا بڑی ہو،، ٹیچر یا قاری صاحب بڑی عمر کے سمجھ دار ہوں یا کم عمر نوجوان... بچی ہمیشہ استانی کے پاس ہی پڑھے گی۔


2۔  جب بچی کچھ بڑی بڑی لگنے لگے تو اسے دکان پر چیز لینے نہ جانے دیں! 

خواہ بچی کتنی ہی کم عمر ہو.. اگر صحت مند ہے اور خد و خال واضح ہورہے ہیں تو دکان پر مت جانے دیں۔


3۔  بچیوں کو کم لباس، یا تنگ لباس کر کے باہر مت بھیجیں! بلکہ گھر میں بھی مکمل کپڑے پہنا کر رکھیں! 

گھر میں کوئی مرد نہ ہو، صرف عورتیں ہی ہوں پھر بھی پورے اور کشادہ کپڑے پہننے کی عادت ڈالیں۔


4۔  بچیوں کو چھوٹے بچوں ، یا بڑے مرد کسی کے سامنے مت نہلائیں! اور نہ ہی پیشاب وغیرہ کروائیں! 

حتیٰ کہ باپ کے سامنے بھی بچیوں کو برہنہ مت کریں! بچیوں کے اعضاء ستر بچپن سے ہی پردے میں رہنے چاہییں! 


5۔  بچیوں کو بچیوں جیسا تیار کریں! 

سرخی پوڈر اور میک اپ کروا کر انہیں عورتوں کے مشابہ مت بنائیں! میک اپ کرکے تنگ کپڑے پہن کر چھوٹی چھوٹی عورتیں لگ رہی ہوتی ہیں ۔۔ پھر مردوں کی ہوس کی شکار بنتی ہیں، اور ان کی لاشیں ویرانوں سے برآمد ہوتی ہیں۔


6۔ بالغ لڑکیوں کو یا قریب البلوغ بچیوں کو غیر محرم خصوصاً کزن، پھوپھا اور خالو وغیرہ کے ساتھ کبھی موٹر سائیکل پر مت بٹھائیں! اگر مجبوراً بھیجنا ہو تو ساتھ کوئی اور بچہ بھیجیں جو درمیان میں بیٹھ جائے۔ 


7۔  بچیاں ہوں یا بچے.. ہاتھ کا مذاق ان سے کوئی نہیں کرے گا۔ نہ استاد ، نہ کوئی بڑا انکل ، نہ ہی قریبی رشتے دار..

اسی طرح گالوں پر ہاتھ پھیرنا ، گود میں بٹھانا ، گدگدی کرنا وغیرہ.. یہ سب چیزیں بالکل ممنوع قرار دیں! 


8۔  بہنوں کے کمرے بھائیوں سے الگ ہونے چاہییں! بھائیوں کو بہنوں کے کمروں میں بلا اجازت جانے پر سخت سزا دیں! بہنوں کے گلے لگنا، گلے میں ہاتھ ڈالنا، مذاق مذاق میں ایک دوسرے سے گتھم گتھ ہونا بالکل غلط ہے ۔۔ بلکہ موجودہ حالات کے پیش نظر بے ہودگی کے زمرے میں آتا ہے۔


9۔  گھر میں کوئی بھی نامحرم مرد مہمان آئے، قریب سے آئے یا دور سے،، جوان بچیاں اس سے سر پر ہاتھ نہیں رکھوائیں گی۔ بلکہ بہت قریبی رشتے دار نہ ہو تو سلام کرنا بھی ضروری نہیں۔ یہ بے ادبی کے زمرے میں نہیں آتا ۔

اپنی بچیوں کی جوانی کو ایسے چھپا کر رکھیں کہ کسی مرد کو ان کا سراپا ہی معلوم نہیں ہونا چاہیے کہ فلاں کی لڑکی اتنی موٹی اور اتنی لمبی تھی وغیرہ ۔۔


10۔  بچیوں کو گھر میں محرم رشتے داروں کے سامنے دوپٹہ لینے اور سنھبالنے کی خصوصی مشق کروائیں! دوپٹہ سر سے کبھی سرک بھی جائے تو سینے سے بالکل نہیں ہٹنا چاہیے! 

اور کھلے گلوں پر سختی سے پابندی لگائیں! 

بچیوں کو سمجھائیں کہ دستر خوان پر کبھی کسی کے سامنے جھک کر سالن نہیں ڈالنا، کوئی چیز گر جائے تو جھک کر نہیں اٹھانی.. اور اکیلے میں بھی اگر جھک کر کوئی کام کریں تو گلے اور سینے پر دوپٹے برابر قائم رہے ۔۔۔  تاکہ انجانے میں بھی کسی کی نظر نہ پڑے ۔


یہ چند باتیں ہیں جن پر عمل کرنے سے ان شاءاللہ بہت فائدہ ہوگا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی بچیاں محفوظ رہیں تو ان پر عمل کریں!  یہ پاکستان ، ہندوستان ہے یہاں سب سے زیادہ فحش ویڈیوز دیکھی جاتی ہیں۔ اور اب تو فحش نگاری کے باقاعدہ مصنفین موجود ہیں جو محرم رشتوں کے آپسی جنسی تعلقات سے متعلق گندی کہانیاں لکھ رہے ہیں اور ویڈیوز بنا رہے ہیں ۔

اور ہندوستان و پاکستان کے لوگ سب سے زیادہ ایسی ویڈیوز اور کہانیاں دیکھ رہے ہیں۔۔ اسی لیے یہاں کے لوگ آہستہ آہستہ بھیڑیے بنتے جا رہے ہیں ۔۔ اپنی بچیاں خود بچالیں!


ورنہ یاد رکھیں! کسی کو آپ کی بچیوں پر ہونے والی زیادتیوں سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ان کی لاش گٹر میں ملے ، ندی نالوں میں ملے یا کسی ویرانے میں ملے۔۔  تو یہ صرف اخبار کی ایک خبر ہے ، یا ٹی وی کی نیوز ...

انصاف وغیرہ کو بھول جائیں! وہ یہاں نہیں ملتا ۔

 

اس لیے بہتر ہے کہ خود ہی احتیاط کریں! Ka

Saturday, August 3, 2024

 *ایک عورت کے اعترافات*


ایک عورت 35 سال کی شادی شدہ زندگی کے بعد کہتی ہے کہ اس نے دریافت کیا کہ مرد:


- وہ ہے جو اپنے پاس موجود تمام چیزوں کی قربانی دے کر اپنی بیوی، بچوں، ماں، بہن، باپ، یا پوتے کو دیتا ہے۔

- وہ ہے جو اپنی جوانی اور صحت کی قربانی دیتا ہے اپنی بیوی اور بچوں کے لئے، مستقل کام کرتے ہوئے، کبھی کبھار دیر رات تک، بغیر کسی شکایت یا شکوے کے۔

- وہ ہے جو اپنی عائلت کی زندگی اور بچوں کے مستقبل کی تعمیر کی کوشش کرتا ہے، چاہے اسے ایک سے زیادہ کام کرنے پڑیں، چاہے اس کی صحت پر اثر پڑے۔

- وہ ہے جو مستقل جدوجہد کرتا ہے، پھر اپنی ماں اور باپ کے عتاب اور کام میں اپنے رئیس کے توہین کو برداشت کرتا ہے۔


اور ان سب کے باوجود، ہمیشہ تمام الزام اسی کے سر پر آتا ہے:


- اگر وہ خود کو تفریح کرنے کے لئے باہر جاتا ہے، تو وہ غیر ذمہ دار انسان ہے۔

- اگر وہ گھر میں رہتا ہے، تو وہ سست انسان ہے۔

- اگر وہ اپنے بچوں کو ان کی غلطیوں پر ڈانٹتا ہے، تو وہ وحشی ہے، اور اگر نہیں ڈانٹتا تو وہ نرم دل ہے۔

- اگر وہ اپنی بیوی کو کام کرنے سے روکتا ہے، تو وہ ظالم ہے، اور اگر کام کرنے دیتا ہے، تو وہ استحصال کرنے والا ہے۔

- اگر وہ اپنی ماں کی بات سنتا ہے، تو وہ ماتحت ہے، اور اگر بیوی کی بات سنتا ہے، تو وہ کمزور ہے۔


اور ان سب کے باوجود، باپ وہ انسان ہے جو:


- ہمیشہ چاہتا ہے کہ اس کے بچے ہر چیز میں اس سے بہتر ہوں۔

- باپ وہ ہے جو اپنے بچوں سے مایوس ہونے کے باوجود ان کے لئے دعا کرتا ہے اور ان سے خوش ہوتا ہے۔

- باپ وہ ہے جو اپنے بچوں کو چھوٹے ہونے پر برداشت کرتا ہے جب وہ اس کے پیروں پر چڑھتے ہیں، اور بڑے ہونے پر جب وہ اس کے دل پر چڑھتے ہیں۔


باپ وہ ہے جو اپنے بچوں کو دنیا کی بہترین چیزیں دیتا ہے، بلکہ جو کچھ اس کے پاس ہے، اگر وہ دنیا کی بہترین چیزیں نہیں دے سکتا۔


اگر ماں اپنے بچوں کو 9 مہینے اپنے رحم میں اٹھاتی ہے، تو باپ اپنے بچوں کو اپنی زندگی بھر اپنے دماغ اور خیال میں اٹھاتا ہے۔


یہ بہادر عورت اپنے اعترافات کو ختم کرتے ہوئے کہتی ہے:


"اپنی زندگی سے جڑے ہر مرد یعنی شوہر یا باپ کا احترام کریں، کیونکہ آپ کبھی نہیں سمجھ سکیں گے، کہ وہ آپ کے لئے کتنی قربانیاں دیتے ہیں۔"

Friday, August 2, 2024

 *کینسر کوئی خطرناک بیماری نہیں ہے!*

*کینسر کے مشہورڈاکٹر گپتا کہتے ہیں"کسی کو بھی کینسر کی وجہ سے نہیں مرنا چاہیے۔  یہ اقدامات کریں:-*

*(1)پہلا قدم چینی کے استعمال کو روکنا ہے۔آپ کے جسم میں چینی کے بغیر، کینسر کے خلیات قدرتی طور پر مر جاتے ہیں،چینی کی جگہ دیسی گڑ تھوڑی مقدار میں استعمال کرسکتے ہیں*  

*(2)دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ ایک کپ نیم گرم پانی میں لیموں کا رس ملا کر صبح 1-3 ماہ تک کھانے سے پہلے پی لیں، کینسر ختم ہو جائے گا۔میری لینڈ میڈیکل ریسرچ کے مطابق گرم لیموں کا پانی کیموتھراپی سے 1000 گنا بہتر، مضبوط اور محفوظ ہے۔*

*(3)تیسرا مرحلہ: صبح اور رات ایک کھانے کے چمچ اصلی ناریل کا تیل یا اصلی زیتون کا تیل پینے سے کینسر ختم ہو جائے گا۔آپ دیگر دو علاجوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرسکتے ہیں جس میں چینی سے بچنا شامل ہے۔*

*(4)بازار میں فروخت ہونے والے toothpaste میں سے صرف herbal peste ہی کا استعمال کریں*

*(5)اپنی عمر کے مطابق روزانہ تھوڑی دیر کوئی بھی ورزش یا چہل قدمی کر لینی چاہیے*

*(6)روزانہ تین عدد انجیر بلاناغہ استعمال کریں*

*(7) ایک کپ دودھ میں ہلدی ملا کر استعمال کریں*

 *لاعلمی کوئی بہانہ نہیں ہے۔  میں یہ معلومات 5 سال سے زیادہ عرصے سے شیئر کر رہا ہوں۔اپنے اردگرد موجود ہر کسی کو بتائیں، کینسر سے مرنا سب کے لیے باعثِ شرم ہے۔  زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ جانیں بچ جائیں*

Thursday, August 1, 2024

 *✍🏻جب قدیم چینیوں نے محفوظ زندگی گزارنے کی خواہش کی، تو انہوں نے دیوارِ چین بنائی اور یہ سوچا کہ اس کی بلندی کی وجہ سے کوئی اس پر چڑھ نہیں سکے گا*

*لیکن دیوار کی تعمیر کے پہلے سو سال کے دوران، چین تین بار حملوں کا شکار ہوا!! ہر بار دشمن کے جتھے نہ تو دیوار کو توڑنے کی کوشش کرتے اور نہ ہی اس پر چڑھنے کی*

*بلکہ ہر بار وہ دربان کو رشوت دیتے اور دروازے سے داخل ہو جاتے۔ چینی دیوار بنانے میں مصروف تھے اور دربان کی تربیت کو بھول گئے تھے..!*

*انسان کی تعمیر، ہر چیز کی تعمیر سے پہلے آتی ہے اور یہی چیز آج ہمارے طلبا کو درکار ہے*

*✅ ایک مستشرق کہتا ہے.. اگر تم کسی قوم کی تہذیب کو تباہ کرنا چاہتے ہو تو تین طریقے ہیں*

*1/ خاندان کو تباہ کرو۔*

*2/ تعلیم کو تباہ کرو۔*

*3/ رہنماؤں اور ماہرین کو گرا دو۔*

*خاندان کو تباہ کرنے کے لیے: (ماں) کے کردار کو ختم کرو، اسے یہ محسوس کرواؤ کہ "گھر کی عورت" کہلانے میں شرم ہے*

*تعلیم کو تباہ کرنے کے لیے: (استاد) کو بے وقعت کرو، اس کی اہمیت کو کم کرو تاکہ اس کے طلبا اس کی بے عزتی کریں*

*رہنماؤں کو گرانے کے لیے: (علماء، محققین، اور دانشوروں) کو نشانہ بناو، ان کی قدر و قیمت کو کم کرو، ان پر شک