*عرب اسپرنگ ۔سری لنکا.بنگلہ دیش ۔نیپال اور فرانس ہنگامہ آرائیاں*
جمہوری سرمایہ دارانہ نظام نے عوام کے خون کو چوسنے ،امیروں کی تجوریاں بھرنے کا کام کیا ہے
چھوٹے ممالک میں اس کا ری ایکشن جلدی ہوجاتا ہے نیپال سری لنکا بنگلہ دیش اور بہت سے عرب ممالک میں اس طرح مشتعل عوام نے ہنگامہ آرائی کی ہے مگر کافر استعماری طاقتیں ۔نظام بدلنے کی بجائے صرف چہرے بدلنے کا کام کرتی آرہی ہے
استعماری تھنک ٹینک اب اس نتیجے پر پہونچی ہے کہ عوام ٹیکس بھرتی رہے سیاستدانوں کو تنخواہیں برابر ملتی رہے کفریہ جمہوری سرمایہ دارانہ نظام برابر چلتا رہے۔ امیروں کا بھلا ہوتارہے اس کے لئے ضروری ہے کہ عوام کی شہریت اور وجود کو خطرے میں ڈال دیا جائے تو عوام مشتعل ہونے کی بجائے اپنی شہریت کی سرٹیفیکیشن میں مصروف رہے گی چنانچہ کویت گورنمنٹ نے یہ اعلان کردیا کہ کویت کا شہری وہی مانا جائے گا جس کا خونی رشتہ یہاں سے ہو۔اس
قانون کے بعد سے روزانہ طلاق سے رشتے ختم کئے جا رہے ہیں
انسانوں کی خدمت صرف ایک ہی نظام کرسکتی ہے جو انسانوں کے خالق نے بنایا ہے وہ ہے خ ل ا ف ت جسے پیغمبروں نے دنیا میں رائج کیا اور نصرت و ہجرت کے بعد مدینے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نافذ فرمایا ساڑھے تیرہ سو سال تک مسلمان دنیا کے سوپر پاور طاقت تھے اس دور میں دنیا نے نہ بھوک دیکھا نہ غریبی ںہ مہنگائی نہ خود کشیاں بالاخر کافر استعماروں نے تین سو سال کی سازشوں کے بعد 1924 کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے پھر جبرا قہرا ظلما ہر ملک میں جمہوریت سیکولرازم سرمایہ دارانہ نظام نافذ کرتے چلے آرہے ہیں
جس کے بد ترین نتائج دھیرے دھیرے ظاہر ہو رہے
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہوگا
دیار مغرب کے رہنے والوں خدا کی بستی دکا ن نہیں ہے
ثم تکون خلافۃ علی منہاج النبوۃ
دوبارہ وہی نظام آئے گا